وہ دو مسافر
Poet: Ghazala Tabassum By: Ghazala Tabassum, jhangان دیکھی انجانی راہوں پر گامزن
دو مسافر
منزلوں کاپتہ نہیں راہوں کی خبر نہیں
پھر بھی ہے راہوں پر گامزن وہ
دو مسافر
جا رہے ہیں بس چلے جا رہے ہیں
مست جستجو کی لگن میں وہ
دو مسافر
آجائے راہ میں کوئی خم اگر
مل جاتے ہیں ساتھ وہ
دو مسافر
ڈرتے ہیں بھی بے خبر راہوں سے
پھر بھی ہے گامزن راہوں پر وہ
دو مسافر
راہ میں آئے خار اگر
چنتے ہیں خار مل کر وہ
دو مسافر
چپ کا قفل لگائے ہیں راہ میں
لیکن قدم ساتھ اٹھائے راہ میں وہ
دو مسافر
پہنچے گے کب منزلوں پر
راہوں پر گامزن وہ
دو مسافر
کرتے ہیں برداشت کٹھن یہ سفر
گرتے نہیں راہوں میں وہ
دو مسافر
More Sad Poetry






