وہ دو مسافر

Poet: Ghazala Tabassum By: Ghazala Tabassum, jhang

ان دیکھی انجانی راہوں پر گامزن
دو مسافر

منزلوں کاپتہ نہیں راہوں کی خبر نہیں
پھر بھی ہے راہوں پر گامزن وہ
دو مسافر

جا رہے ہیں بس چلے جا رہے ہیں
مست جستجو کی لگن میں وہ
دو مسافر

آجائے راہ میں کوئی خم اگر
مل جاتے ہیں ساتھ وہ
دو مسافر

ڈرتے ہیں بھی بے خبر راہوں سے
پھر بھی ہے گامزن راہوں پر وہ
دو مسافر

راہ میں آئے خار اگر
چنتے ہیں خار مل کر وہ
دو مسافر

چپ کا قفل لگائے ہیں راہ میں
لیکن قدم ساتھ اٹھائے راہ میں وہ
دو مسافر

پہنچے گے کب منزلوں پر
راہوں پر گامزن وہ
دو مسافر

کرتے ہیں برداشت کٹھن یہ سفر
گرتے نہیں راہوں میں وہ
دو مسافر
 

Rate it:
Views: 523
20 Feb, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL