وہ رنگ تمنا ہے کہ صد رنگ ہوا ہوں

Poet: اختر ہوشیارپوری By: Faizan, Sialkot

وہ رنگ تمنا ہے کہ صد رنگ ہوا ہوں
دیکھو تو نظر ہوں جو نہ دیکھو تو صدا ہوں

یا اتنا سبک تھا کہ ہوا لے اڑی مجھ کو
یا اتنا گراں ہوں کہ سر راہ پڑا ہوں

چہرے پہ اجالا تھا گریباں میں سحر تھی
وہ شخص عجب تھا جسے رستے میں ملا ہوں

کب دھوپ چلی شام ڈھلی کس کو خبر ہے
اک عمر سے میں اپنے ہی سائے میں کھڑا ہوں

جب آندھیاں آئی ہیں تو میں نکلا نہ گھر سے
پتوں کے تعاقب میں مگر دوڑ پڑا ہوں

Rate it:
Views: 490
18 Jun, 2021