وہ روشنی جو تیرے تبسّم نے عام کی سمٹی تو ان دنوں مرے اشکوں کی ضو میں ہے ٭ مسکرانے کا یہی انداز تھا جب کلی چٹکی تو وہ یاد آگئے ٭ کچھ در گزر کا کھیل، کچھ ایثار کا کمال ورنہ وہ کون ہے جو کسی سے نباہ لے!