پیار تو اسکا بے حساب تھا اپنا مقدر ہی خراب تھا وہ ناز کرے یا شکایت کوئی ہر ادا میں وہ لا جواب تھا جس کی خوشبو سے زندگی مہکے وہ ایسا اک گلاب تھا اب کبھی کبھی خیال آتا ہے وہ ساتھ تھا یا خواب تھا