وہ ساتھ ہمارا چھوڑ گے

Poet: Rose anmol By: ROSE Anmol, Sargodha

وہ ساتھ ہمارا چھوڑ گے
کچھ باتیں ادھوری چھوڑ گے

صدیوں سے جو ناطہ تھا
وہ اک پل میں تعلق توڑ گے

ابھی وعدہ نبھانا باقی تھا
وہ ساتھ نبھانا چھوڑ گے

کچھ اندر بھی طوفان تھا
اور باہر بھی برسات تھی

ٹپ ٹپ کرتی بارش میں
وہ آنکھ میں نمی چھوڑ گے

کچھ دل بھی ٹوٹا ٹوٹا تھا
کچھ آنا کی بھی جھنگ تھی

جو مسافر تھے اک منزلوں کے
وہ راستے کہی کھو گے

وہ ساتھ ہمارا چھوڑ گے
کچھ باتیں ادھوری چھوڑ گے

Rate it:
Views: 682
12 Apr, 2016
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL