وہ ساتھ ہمارا چھوڑ گے
Poet: Rose anmol By: ROSE Anmol, Sargodhaوہ ساتھ ہمارا چھوڑ گے
کچھ باتیں ادھوری چھوڑ گے
صدیوں سے جو ناطہ تھا
وہ اک پل میں تعلق توڑ گے
ابھی وعدہ نبھانا باقی تھا
وہ ساتھ نبھانا چھوڑ گے
کچھ اندر بھی طوفان تھا
اور باہر بھی برسات تھی
ٹپ ٹپ کرتی بارش میں
وہ آنکھ میں نمی چھوڑ گے
کچھ دل بھی ٹوٹا ٹوٹا تھا
کچھ آنا کی بھی جھنگ تھی
جو مسافر تھے اک منزلوں کے
وہ راستے کہی کھو گے
وہ ساتھ ہمارا چھوڑ گے
کچھ باتیں ادھوری چھوڑ گے
More Sad Poetry






