وہ سنگ دل چراغ بوجھا کے سو گئے

Poet: majassaf imran By: majassaf imran, Gujrat

رات ہوئی نہ تھی کہ وہ سنگ دل چراغ بوجھا کے سو گئے
اتنی میری غلطی نہ تھی جتنی وہ مجھے سزا سُنا کے سو گئے

کٹ گئ رات اسی کشمکش میں شاہدکمی ہےکہیں محبت میں
رُویے بے انتہا خود پر ، پھر خود ہی خود کو بھہلا کے سو گئے

جان کر بھی کبھی چھوٹےگا نہیں اُن کی محبت کا دامن ہاتھ سے
آخر کیا تھی وجہ صاحب جو رات ہم کو وہ خفا کر کے سو گئے

وہ ہم سے روٹھے تو کہا یاخدا یہ رات آخری کر دے ہم پر
بُجھ جائے میری زندگی کا چراغ پھر یہ دعا کر کے سو گئے

کی مرنے کی دعا تو آنکھیں بے حساب ہی بَرس پڑی میری
بعد میرےبھی آئےنہ دکھ تجھےخدا سے نفیس التجا کرکےسوگئے

Rate it:
Views: 566
06 Mar, 2016
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL