وہ سہارا اگر دیتی تو سنبھل جاتا

Poet: Abdul Saboor By: Abdul Saboor , Islamabad

وہ سہارا اگر دیتی تو سنبھل جاتا
میرا مرنا کچھ دیر ٹل جاتا

میں سورج تھا چھین لی روشنی اس نے
وگرنہ شام سے پہلے تو نہیں ڈھل جاتا

جانا تھا مجھے چھوڑ کے فانی دنیا
مت رو کہ آج نہیں تو کل جاتا

پاؤں میں ہے بیڑی انا کی وگرنہ
وہ کہتی اگر تو سر کے بل جاتا

اپنے جسم سے دور کیوں رکھا مجھے
تو آگ نہیں کہ میں جل جاتا

میرا گلی میں جانا ان کو نا گوار نا گزرے
سو جب بھی جاتا حلیہ بدل جاتا

دفن ہونا تھا یہاں مجھ کو ہادی
کیسے ترے کوچے سے نکل جاتا

Rate it:
Views: 670
22 Apr, 2019
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL