وہ شخص جو نظر آتا تھا ہر کسی کی طرح
Poet: اسرار زیدی By: سلمان علی, Karachiوہ شخص جو نظر آتا تھا ہر کسی کی طرح
حصار توڑ کے نکلا ہے روشنی کی طرح
صدا میں ڈھل کے لبوں تک جو حرف آیا تھا
اب اس کا زہر بھی ڈستا ہے خامشی کی طرح
یہ سال طول مسافت سے چور چور گیا
یہ ایک سال تو گزرا ہے اک صدی کی طرح
تمہی کوئی شجر سایہ دار ڈھونڈ رکھو
کہ وہ تو اپنے لیے بھی ہے اجنبی کی طرح
یہ عہد ٹوٹ رہا ہے نئے افق کے لیے
حیات ڈال چکی ہے خود آگہی کی طرح
More Sad Poetry






