اجلے افکار کی توہین نہیں کرسکتا
وہ مجھے عشق سے بے دین نہیں کرسکتا
جتنے اڑتے ہیں خیالاتِ محبت میرے
اتنی پرواز تو شاہین نہیں کرسکتا
چاہے اب دل کو جلا دے تو وفا کے بدلے
آتشِ عشق کی تسکین نہیں کر سکتا
اب کسی اور کی زلفوں میں بس رات کرے
ایسی غلطی بھی وہ سنگین نہیں کرسکتا
لاکھ وہ درد کے شعلوں کو ہوا دے وشمہ
میرے احساس کو غمگین نہیں کر سکتا