وہ مجھ سے بدلہ لے گیا
Poet: رعنا کنول By: Rana Kanwal, Islamabadدرد عمر بھر کا دے گیا 
 وہ مجھ سے بدلہ لے گیا
 
 وفا کے وعدے کو توڑ گیا
 یادوں کی تڑپ میں چھوڑ گیا
 میرے دکھوں کو روند گیا
 وہ مجھ سے بدلہ لے گیا
 
 روگ دل کو ایسا لگا گیا
 نہ سہا جائے نہ جیا جائے
 پل پل کا رونا دے گیا
 وہ مجھ سے بدلہ لے گیا
 
 طعنے ہزار دے گیا
 تہماتیں بےشمار لگا گیا
 سچائی کو میری جھٹلا گیا
 وہ مجھ سے بدلہ لے گیا
 
 پاکی پے میری سوال اٹھا گیا 
 چادر کو جواز بنا گیا
 اس بات پے اپنا ہاتھ چھڑا گیا
 وہ مجھ سے بدلہ لے گیا
 
 لفظوں کی چوٹ لگا گیا
 بد زبانی کا ستم ڈہ گیا
 کنول فریاد تیری کو ٹھکرا گیا
 وہ تجھ سے بدلہ لے گیا
 
 درد عمر بھر کا دے گیا
 وہ مجھ سے بدلہ لے گیا
More Sad Poetry






