وہ مجھے ہر پل ہر دن یاد آتا ہے
کبھی کبھی وہ کتنا سنگ دل بن جاتا ہے
جب سے جانی ہے اس کی نظروں میں اپنی قیمت
مجھے خود اپنے آپ پر بہت ترس آتا ہے
میں تو سمجھتی تھی وہ واقف ہے میرے جذبات سے
پھر وہ کیوں اتنا انجان بنتا ہے
میری خوشیوں کی کبھی وہ دعا کرتا تھا
اب خود سے دور کر کے خود ہے رلا دیتا ہے
کتنا مضبوط رشتہ ہے میرا دل کا تم سے
تمہارے خفا ہونے کے بعد بھی تمہاری فریاد کرتا ہے