کاش کہ وہ نغمے ہمیں سنائے نہ ہوتے آج اُن کو سُن کر آنسو آئے نہ ہوتے اگر اِسی طرح بھول ہی جانا تھا تو اِتنی گہرائی سے دل میں سمائے نہ ہوتے