کیوں عہدِ وفا ہم سے نبھانے نہیں آیا
دل توڑ کے میرا وہ منانے نہیں آیا
مانا کہ اس کے ساتھ کے قابل ہی نہ تھے
مدتوں سے وہ مجسمہ حسن بھی دکھانے نہیں آیا
میں سمجھا تھا کہ وہ ازل سے میرا ہے وقاص
وہ شکستہ دل کو بھی بہلانے نہیں آیا
یقین تھا وہ آئے گا میرے مرنے پہ لیکن
میری میت پہ اک آنسو بھی بہانے نہیں آیا