Add Poetry

وہ نہ ہوتا تو نہ جانے ہم کہاں ہوتے

Poet: Jamil Hashmi By: Jamil Hashmi, Rawalpindi

وہ نہ ہوتا تو نہ جانے ہم کہاں ہوتے
رنج و غم کے سلسلے بہم کہاں ہوتے

پھیر لی ہیں اس نے راہیں جب سے
ورنہ راستے میں پیچ و غم کہاں ہوتے

لیتے ہیں لوگ اس کا نام ہمارے ساتھ
وہ نہ ہوتا تو ہم پر یہ کرم کہاں ہوتے

اس نے دیکھا نہ ہوتا اگر پیار سے
پھرعشق کے قصے رقم کہاں ہوتے

تم سے ملی ہے سفر کونئی توقیر
وگرنہ یہ فاصلے ختم کہاں ہوتے

چوما ہے پھول کو خار سمجھ کر
ورنہ قرض الفت کے ادا کہاں ہوتے

Rate it:
Views: 377
13 Sep, 2013
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets