وہ کبھی میری کامیابیوں کی آس ٹوٹنے نہیں دیتے
دو قدم اور چلنے کو کہتے ہیں مجھے رکنے نہیں دیتے
بہت کرتے ھیں پیار مجھ سے اور کہتے ہیں خوش خوش رہنے کو
عجیب لوگ ہیں یہ مجھے کبھی پریشاں ہونے نہیں دیتے
ھمت دیتے ہیں مجھے چاند ستاروں کو چھو لینے کی
وہ میرے پیارے مجھے کبھی ٹوٹ کر بکھرنے نہیں دیتے
میں جانتا ہوں ان کی آنکھوں میں بھی غم کے سیلاب ھیں
پھر بھی میرے آنسوؤں کو وہ کبھی گرنے نہیں دیتے
کہتے ہیں،“تمہارے بغیر ھماری زندگی کیا ہے“ تنویر
چھپا کے ھزاروں دکھ وہ اپنے مجھے رونے نہیں دیتے
(یہ میں نے اپنے والدین کے لیئے لکھی ھے)