وہ کچھ اس طرح سے مجھ سے پیار کرتا ہے کبھی یکسر بھول جاتا ہے کبھی یاد کرتا ہے میری روح کو زخمی کرتا ہے بے نیاز بن کر پھر مجھ پر یہ ظلم بار بار کرتا ہے اسے چھو کر یہ کہنا اے بارش کی بوندو کسی کی آنکھ سے بھی اکثر پانی بہا کرتا ہے