میری دنیا میں جو قدم قدم پے ہیں
ُاس کی دنیا میں میری پرچھائی تک نہ تھی
وہ کیسا تھا ہمدرد میرا جیسے
میرے ُبرے حال بھی رسوائی تک نہ تھی
مجرم بنا دیا ُاس کی اک خاموشی نے مجھے
جیسے ُاس کے پاس میری بے گناہی تک نہ تھی
کس طرح کروں میں اپنا حال بیان لکی
تیری پاس مٹیھے بول کیا ، دیکھنے کی روشنائی تک نہ تھی