چاہت کا دم بھرتا ہے
لیکن دنیا سے ڈرتا ہے
وہ گرچہ محبت کرتا ہے
ظاہر کرنے سے ڈرتا ہے
وہ بے وفا نہیں لیکن
وہ بے وفائی کا الزام
اپنے ہی سر دھرتا ہے
دنیا سے ڈرتا رہتا ہے
اس ڈر سے وہ یہ کہتا ہے
میں وہ بے مروت ہوں میں ہوں وہ ہرجائی
جسے ڈھنگ سے محبت کرنا آئی ہی بےوفائی
بس ایک تیری خاطر ساری دنیا سے ٹکرا جاؤں
نہ جی نہ مجھ سے نہ ہوگی دنیا والوں سے لڑائی
کوئی محبت کرکے خرچے کیسے پورے کر پائے
بڑھ گئی ہے کس قدرتم خود سوچو مہنگائی
مجھ سے دور رہنے میں ہے عظمٰی تیری بھلائی
میری فطرت میں ہے پرلے درجے کی ڈھٹائی
چاہت کا دم بھرتا ہے
لیکن دنیا سے ڈرتا ہے
وہ گرچہ محبت کرتا ہے
ظاہر کرنے سے ڈرتا ہے
وہ بےوفا نہیں لیکن
وہ بے وفائی کا الزام
اپنے ہی سر دھرتا ہے
دنیا سے ڈرتا رہتا ہے
اس ڈر سے وہ یہ کہتا ہے