وہ ہر موسم میں اپنا عکس چھوڑ جاتا ہے
بے وفائی کے سب ریکارڈ توڑ جاتا ہے
کیا خبر اب وہ آئے نہ آئے گلشن میں
وہ ہر شجر سے گلوں کو توڑ جاتا ہے
اس کا ملنا اب خواب سا لگتا ہے
وہ اپنے تمام مراسم توڑ جاتا ہے
اس کا آنا اور چپکے سے چلے جانا
جاتے جاتے سب روابط توڑ جاتا ہے