Add Poetry

وہ ہمیں جس قدر آزماتے رہے

Poet: خمارؔ بارہ بنکوی By: Zeeshan, Kolkata

وہ ہمیں جس قدر آزماتے رہے
اپنی ہی مشکلوں کو بڑھاتے رہے

وہ اکیلے میں بھی جو لجاتے رہے
ہو نہ ہو ان کو ہم یاد آتے رہے

یاد کرنے پہ بھی دوست آئے نہ یاد
دوستوں کے کرم یاد آتے رہے

آنکھیں سوکھی ہوئی ندیاں بن گئیں
اور طوفاں بدستور آتے رہے

پیار سے ان کا انکار برحق مگر
لب یہ کیوں دیر تک تھرتھراتے رہے

تھیں کمانیں تو ہاتھوں میں اغیار کے
تیر اپنوں کی جانب سے آتے رہے

کر لیا سب نے ہم سے کنارا مگر
ایک ناصح غریب آتے جاتے رہے

مے کدے سے نکل کر جناب خمارؔ
کعبہ و دیر میں خاک اڑاتے رہے

Rate it:
Views: 900
23 Sep, 2021
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets