ترک تعلق کرنے کو بعد بھی
وہ کہتے ہیں
کیا تعلق بھی کبھی توڑا جا سکتا ہے؟
محبت کو چھوڑ چکے ہیں پھر بھی
وہ کہتے ہیں
بھلا محبت کو کبھی چھوڑا جا سکتا ہے؟
ہم سے ہر حق چھین کر بھی
و ہ کہتے ہیں
جاناں
گلے شکوے کرنے کا حق اب بھی تمہارا ہے
ہم سے ہمیشہ کے لیے جدا ہو کر
و ہ کہتے ہیں
محبت کی روایت میں جدا ہونا لکھا ہے
کبھی نا اداس ہونے کا وعدہ لے کر
خود ہی اداس کر دیتے ہیں
جب وہ کہتے ہیں
آج ہمیں آپ کی یاد آ رہی ہے