ُپاکستان

Poet: جاوید صدیقی By: جاوید صدیقی, کراچی

کوئی دُودھ سے دُھلا نہیں یہاں پر
سیاست لپٹی ہوئی ہے جرم میں یہاں پر

دوسروں پر الزام لگانا ہے آسان لیکن
اپنے گریباں میں جھانکنا مشکل یہاں پر

ہاتھ ہیں ڈوبے ہوئے ناخون حق میں
مقتل گاہ ہیں سیاسی تنظیمیں یہاں پر

بن گیا ہے شب و روز فیشن یہاں سیاست کا
کہ لاشوں پہ چلتی ہے سیاست یہاں پر

قوموں میں انتشار در انتشارہے پھیلا
غدار وطن کا ہوا راستہ ہموار یہاں پر

ظالم و قاتل ہےں آزاد ہماری صفوں میں
کس سے کرے گا فریاد اب آدمی یہاں پر

ضمیر بکتا ہے یہاں چند کوڑیوں پر
انسانیت کو قتل کرتا ہے انساںیہاں پر

یہ کیسی جمہوریت ہے میرے پاک وطن میں
ابلاغ کو بھی زنجیر میں پنہاں کیا ہے یہاں پر

ہر ایک نے اوڑھ لی ہے چادرِ فرعونی
ہے کوئی جاوید اب وارثِ ا بن قاسم یہاں پر

Rate it:
Views: 462
11 Sep, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL