ہے لبوں پر اک کہانی ظلم کی عافیہ زندہ نشانی ظلم کی ماں سے اس کے بچوں کو چھینا گیا درد میں ڈوبی کہانی ظلم کی ایک دن بولے گی جب مظلومیت دیکھیں گے سب بے ذبانی ظلم کی وہ بھی دے گا ایک دن پورا حساب جس نے کی تھی پاسبانی ظلم کی