ٹوٹا ستارہ دیکھ کر
اسے ہم یاد آہیں گے
کسی سے ساتھ جب چھوٹا
اسے ہم یاد آہیں گے
اب تو اڑ رہا ہے وہ نہی چاہت کے پر لے کر
اس کا پر کبھی ٹوٹا
اسے ہم یاد آہیں گے
اسے جس پر یقین ہے آج تو ایمان کی حد تک
وہی نکلا جو کل جھوٹا
اسے ہم یاد آہیں گے
اس کے اشک پلکوں سے چونے گا کون پھر جانے
کسی سے وہ کبھی روٹھا
اسے ہم یاد آہیں گے
محبت کے سفر میں ہر کوئی مخلص نہیں ملتا
کسی راہزن نے جب لوٹا
اسے ہم یاد آہیں گے