وہ تیرے ہاتھوں کی زینت
جب کبھی خاموشی تجھے ڈراتی تو وہ اپنی آواز سناتی
جب تیرا دل اُداس ہوتا وہ اپنی کھنک کی آواز سناتی
تو جب دعا کے لئے ہاتھ اُٹھاتی وہ تیرے ساتھ اُٹھتی
تو جب سوتی تو وہ تیرے نرم وملائم چہرے کو چھوتی
وہ جو تیرے راتوں کے ساتھی، وہ جو تیرے دنوں کے راہی
جب ٹوٹ کے گری تو توُ نے اُسے راہوں میں چھوڑ گئے
تجھے کچھ بھی اپنے ساتھی کا پرواہ نہ ہوا
تیرا پاگل محبوب پہنچا
ٹوٹی ہوئی چوڑی کو اُٹھایا سینے سے لگایا
اپنے جینے کا سامان سمجھ کر لے آیا