حقیقت کو سوچوں تو میں ٹوٹ جاتی ہوں تجھے کسی غیر کے ساتھ دیکھوں تو میں ٹوٹ جاتی ہوں اب نہ لے میرا اور امتحان کہ میں تنہا ہوتی ہوں تو ٹوٹ جاتی ہوں