Add Poetry

ٹھہرنا بھی مرا

Poet: Shahid Hasrat By: Shahid Hasrat, Multan

ٹھہرنا بھی مرا جانا شمار ہونے لگا
پڑے پڑے میں پرانا شمار ہونے لگا

وہ سنگ جس کو حقارت سے رات بھر دیکھا
سحر ہوئی تو سرہانا شمار ہونے لگا

پھر ایسے ہاتھ سے مانوس ہو گئی تسبیح
گنے بغیر بھی دانہ شمار ہونے لگا

بہت سے سانپ تھے اس غار کے دہانے پر
دل اس لئے بھی خزانہ شمار ہونے لگا

ہجوم سارا رہا کر دیا گیا لیکن
مرا ہی شور مچانا شمار ہونے لگا

بھلا ہو انکا جو مجھکو ترا سمجھتے ہیں
مرا بھی کوئی ٹھکانہ شمار ہونے لگا

Rate it:
Views: 335
21 Aug, 2018
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets