ٹھہرے میرے اشکوں کا کچھ مول
Poet: Ahmad Faisal Ayaz By: Ahmad Faisal Ayaz, Hafizabadٹھہرے میرے اشکوں کا کچھ مول تو سہی
کچھ تلخ ہی صحیح مگر تو بول تو سہی
کیسے لگاؤ گے تم شب ہجر کا حساب
بھاری ہے اک اک لمحہ تول تو سہی
اچھا ہے وقت رخصت ساتھ رہو گے تم
میں پیتا ہوں زہر ابھی تو گھول تو سہی
خوب ہے یہ عادت سخن یار کی
کھلیں گے اسطرح کچھ پول تو سہی
بنا بیٹھا ہے گداگر تیرے در پہ کب سے
خواہش ہے کہ جانے کو بول تو سہی
بنا لیتا ہے دیوانہ اسے اپنا تکیہ کلام
سن لے محبوب کا اک قول تو سہی
ہوا کو بنا لے زخم دل کا رازداں
عیاز دامن کو تو اپنے کبھی کھول تو سہی
More Life Poetry






