پاؤں زخمی ہیں سر کے بل چلتے ہیں
Poet: rabnawaz By: RABNAWAZ, riyadh saudi arabپاؤں زخمی ہیں سر کے بل چلتے ہیں
چراغ تو ازل سے ایسے ہی جلتے ہیں
یہ لازم نیں کہ مقید ہوں گردش ایام کے
کچھ رات کے سورج صبح کو ڈھلتے ہیں
اگر برسنا ہے تو برسات کی طرح برسو
کہ پھولوں کے ساتھ ساتھ کانٹے بھی پلتے ہیں
سوکھ جاؤ شاخ پہ مگر لڑکھڑانا نہیں
کہ گرنے والوں کو لوگ مسلتے ھیں
شاید اس لیے بھی تاریک ہےشب کا وجود
کہ سورج کےمقابل چراغ لے کے پھرتے ہیں
میں خود بھی گر جاتا ہوں گھر کے ساتھ ساتھ
کیونکہ آنسو اور بارش ایک ساتھ برستے ہیں
فلک بھی جھکا نہیں سکتا ان کے قدافلاک کو
جو لوگ اٹھنے سے پہلے کئی بار گرتے ہیں
More Sad Poetry






