کب کوثر کنارے تشنہ کام پہنچے پی کے شہادت کا جام پہنچے ابھی جانا نہیں بہت جینا تھا تم کرنے کو کہاں قیام پہنچے بھری بہار میں کفن اوڑھ کے تم دنیا چھوڑ کے فلک بام پہنچے ستاروں میں بسیرا کرنے والو تمہیں زمیں والوں کا سلام پہنچے