Add Poetry

پت جھڑ میں بہاروں کی فضا ڈُھونڈ رہا ہے

Poet: مرید باقر انصاری By: مرید باقر انصاری, میانوالی

پت جھڑ میں بہاروں کی فضا ڈُھونڈ رہا ہے
پاگل ہے جو دُنیا میں وَفا ڈُھونڈ رہا ہے

خُود اپنے ہی ہاتھوں سے وہ گھر اپنا جلا کر
اَب سر کو چُھپانے کی جگہ ڈُھونڈ رہا ہے

کل رات کو یہ شخص ضیاء بانٹ رہا تھا
کیوں دِن کے اُجالے میں دِیا ڈُھونڈ رہا ہے

شاید کے ابھی اُس پہ ذوال آیا ہوا ہے
جُگنُو جو اندھیرے میں ضیاء ڈُھونڈ رہا ہے

کہتے ہیں کہ ہر جاہ پہ موجُود خُدا ہے
یہ سُن کے وہ پتَّھر میں خُدا ڈُھونڈ رہا ہے

اُسکو تو کبھی مُجھسے محبت ہی نہیں تھی
کیوں آج وہ پھر میرا پتا ڈُھونڈ رہا ہے

کِس شہرِ مُنافِق میں یہ تُم آ گۓ باقرؔ
اِک دُوجے کی ہر شخص خطا ڈُھونڈ رہا ہے

Rate it:
Views: 712
22 Jun, 2015
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets