پرانی یادیں
Poet: Shab Ujala By: Shab Ujala, new york یا د آ تی ھے ہر اک با ت پرانی
کتنی معصوم اور نادان ہو تی ھے جوانی
ہر وہ کام کر نا آچھا لگتا تھا
جسکو کر نا ہمیشہ منع ہو تا تھا
بے خوف اور بے فکری کے دن ہو تے تھے
ہر کام کی جلدی اور جو شیلے ہو تے تھے
دو ستوں کے سا تھ و قت گزارنا آچھا لگتا تھا
نہ بھی ہو کو ی کام تو بھی ان سے ملنا ہو تا تھا
اسکول اور کا لج کے دن بھی بہت سہا نے تھے
ھم ہو تے تھے ہما رے دوست اور گا نے ہو تے تھے
گھر والوں سے ذ یادہ دوستوں پہ ا عتبار ہو تا تھا
دو ستوں کی ہر چیز پہ ا پنا اختیار ہو تا تھا
بیت گیا بہت جلد وہ سنہری دور
اب تو زندگی میں ھے بس بھاگ دوڑ بھاگ دوڑ
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






