پرانے کاغذوں میں آج وہ کاغذ ملا ہے

Poet: UA By: UA, Lahore

پرانے کاغذوں میں آج وہ کاغذ ملا ہے
جس پہ تیرا نام میرے لہو سے لکھا ہے

تمہیں کچھ خبر اس کی ہے یا نہیں ہے
مجھے عکس خود میں تمہارا دکھا ہے

کہ جب آئینے سے نگاہیں ملی ہیں
مجھے آئینے نے یہی بس کہا ہے

جو مجھ میں دکھائی دینے لگا ہے
بتا کہ مجسم وہ پیکر کہاں ہے

بہت خوبب عظمٰی کہانی سنائی
نہ آغاز جس کا نہ آخر پتہ ہے

Rate it:
Views: 354
04 Apr, 2012