پریم ساگر میں من ہے ڈوبا کیسے ڈھونڈ لاؤں
ہر پل مجھ کو بے قرار رکھے قرار کیسے ڈھونڈ لاؤں
آواز دوں تو ہر طرف اپنی صدائیں سنائی دیں
اس باز گشت کے ہجوم میں آواز کیسے ڈھونڈ لاؤں
چاند تارے فلک پہ چمکے چمکے آنگن آنگن
میں اپنی شام کے چاند تارے کیسے ڈھونڈ لاؤں
ہر گلی میں ایک ہی نعرہ نعرہ غم
نغمہ خوشی کا گونج اٹھے وہ راگ کیسے ڈھونڈ لاؤں