پلکوں پر شام
Poet: Mr Urdu By: maqsood hasni, kasurپلکوں پر گزری شام
یاد کا نشتر
ہر صبح راہ کا پتھر
سورج بینائ کا منبع
آنکھیں کھو بیٹھا
ہر آشا زخمی زخمی
ہر نغمہ
عزاءلی اسرافیلی
خون میں بھیگا آنچل
گنگا کا
ہر رستہ چپ کا قیدی
دریا کنارے منہ دیکھے ہیں
بے آب ندی میں
گلاب کی کاشیں
پانی پانی
ہونٹ
سانپوں کے گھر
پلکوں کی شام
ہر شام پر بھاری ہے
ڈرتا ہے اس سے
حشر کا منظر
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






