پلکیں اب خود کو پتھر سا بتاتیں ہیں

Poet: Maria Riaz Ghouri By: MARIA GHOURI, HarooNAbad

خوابوں کی بکھری پرچھائیاں ستاتیں ہیں
نگاہوں میں رہ گئی ادھوری خوشیاں رلاتیں ہیں

میری چشم نم سے لہو کے آنسو بہتے ہیں
پلکیں خود کو پتھر سا بتاتیں ہیں

میں بھٹک رہی ہوں اجڑے گلستاں میں
خاموشیاں کانوں میں گنگناتیں ہیں

چراغ جلے تھے میری بھی محبت کے لوگو!
اب تو ہلکی پھلکی ہوائیں بھی ڈرا جاتیں ہیں

محبوب اور محبت میں فرق ڈھونڈتی ہوں اور
تیری وفائیں مجھے نئے اصول سکھاتیں ہیں

Rate it:
Views: 431
12 May, 2013