پڑ گئی ماند ایماں کی تابندگی
بن گئی زندگی وجہ شرمندگی
باہمی رنجشیں درد سر بن گئیں
پھیل کرنفرتیں وجہ شر بن گئیں
زندگی کے لیے باعث عار ہیں
ہم گنہگار ہیں ، ہم گنہگار ہیں
ایک دھبہ ہیں ہم، نام اسلام پر
طنز ہیں ایک قران کے پیغام پر
اپنے کردار پر پھر بھی نادم نہیں
عزم ہیں جان بلب غیرتیں مر گئیں
طعنہ زن ، رات دن ہم پہ اغیار ہیں
ہم گنہگار ہیں ، ہم گنہگار ہیں
بندہ حق تھے ، بندہ شر بنے
طالب حق تھے ، طالب زر بنے
زر کی خاطر ضمیروں کے سودے کیے
کنکریں لے کے ہیروں کے سودے کیے
دام حرص و ہوس میں گرفتار ہیں
ہم گنہگار ہیں ، ہم گنہگار ہیں