پھر بھی میرا من پیاسہ

Poet: By: Uzma Ahmad, Lahore

میرے نیناں ساون بھادو پھر بھی میرا من پیاسہ
اے دل دیوانے کھیل ہے کیا جانے
درد بھرا یہ گیت کہاں سے
ان ہونٹوں پہ آئے دور کہیں لے جائے
بھول گیا کیا بھول کے بھی ہے
مجھ کو یاد ذرا سا
پھر بھی میرا من پیاسہ
برسوں بیت گئے ہم کو ملے بچھڑے
بجلی بن کے گگن پہ برسے
بیتے سمے کی ریکھا میں نے تم کو دیکھا
من سنگ آنکھ مچولی کھیلے آشا اور نراشا
پھر بھی میرا من پیاسہ
بات پرانی ہے ایک کہانی ہے
اب سوچوں تمہیں یاد نہیں ہے
میرے نیناں ساون بھادو پھر بھی میرا من پیاسہ
پھر بھی میرا من پیاسہ۔
اب سوچوں نہیں بھولے وہ ساون کے جھولے
رت آئے رت جائے دے کر جھوٹا ایک دلاسہ
پھر بھی میرا من پیاسہ

Rate it:
Views: 2477
26 May, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL