پھر بہار آئ تری یادوں کے گل کھلنے لگے
Poet: dr.zahid sheikh By: dr.zahid sheikh, lahore pakistanپھر بہارآئ تری یادوں کے گل کھلنے لگے
میں تو سمجھا تھا سبھی زخم مرے سلنے لگے
ایک دیوار کھڑی کر دی زمانے نے سدا
پیار کی راہ میں دو دل جو کبھی ملنے لگے
ایک وحشت سی ہوئ رات کے سناٹے میں
جب ہوا چلنے سے پتے جو کہیں ہلنے لگے
اب مسیحا سے مسیحائ کی امید بھی کیا
اس کے ہاتھوں سے ہی جب زخم مرے چھلنے لگے
چھوڑ کے دنیا ملا ہے نئ دنیا کا سراغ
فکر کے ڈھیروں خزانے مجھے اب ملنے لگے
More Sad Poetry







