Add Poetry

پھر سے دسمبر

Poet: By: Hukhan, karachi

ناں کوئی خواب ناں ہی کوئی دعا
خالی سی ویران آنکھیں خالی سے ہاتھ
آخر کو ہم جائیں کہاں
نہ کوئی منزل نہ کوئی رستہ
نہ ہمسفر نہ ہی کوئی ہمنوا
جھولی ہے خالی خاک ہے گریبان
مڑ جاتی ہے راہ
ہم بھی مڑ جاتے ہیں وہاں
نہ ہی منزل نہ ہی نظر آتا ہے کوئی نشاں
من ہوا بنجر
قلم ہوا خواں
سوچ بنی ہے قبر
جارہا ہے صبر
نہ کوئی دوست نہ دلبر
پھر سے آنے لگا ہے دسمبر
وحشتوں کی آئی گی پھر سے خبر
میٹھی سی سردی ڈھائے گی قہر
خالی سا دل سونی سی نظر
اداس سی شامیں اور کوئی نہیں ڈگر
الجھے الجھے سے چہرے
نئے سے پیرہن
سرد سی ہوائیں گرم سی شال
بکھرا بکھرا سا حسن
کندھے پر بکھرا زلف کا جال
جھیل سی آنکھیں پہرا پلکوں کا
اس پر ذرا آوارہ سا کاجل
ٹھنڈا ٹھنڈا سا دسمبر حسن کا بادل
خان موسم بدل رہا ہے
کمزور ہے آشیانہ
راہ لے اب بدل

Rate it:
Views: 570
13 Dec, 2017
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets