پھر یہ احسان جتاتے کیوں ہو

Poet: UA By: UA, Lahore

خود پہ الزام لگاتے کیوں ہو
حق کو ناحق سے ملاتے کیوں ہو

جو تمہارا نہیں اسے آخر
جبر سے اپنا بناتے کیوں ہو

جن کی تعبیر نہیں پا سکتے
ایسے خواب سجاتے کیوں ہو

خوب سے خوب تر کی چاہت میں
جان کو روگ لگاتے کیوں ہو

اپنی تقدیر کے مالک ہو کر
نیر آنکھوں سے بہاتے کیوں ہو

جو مقدر میں لکھا ہونا ہے
میری جاں جان جلاتے کیوں ہو

کوئی اہل ستم سے یہ پوچھے
ہمارے دل کو ستاتے کیوں ہو

کر کے احسان ہمارے دل پہ
پھر یہ احسان جتاتے کیوں ہو

اپنے آئینہ دل کو عظمٰی
دیار سنگ میں لاتے کیوں ہو

Rate it:
Views: 439
19 Oct, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL