پھر لوٹ کر نہ آۓ بہاروں کے قافلے

Poet: Azra Naz By: Azra Naz, Reading UK

پھر لوٹ کر نہ آۓ بہاروں کے قافلے
ہم نے قدم قدم پہ جلاۓ تو تھے دیۓ

بارش کی گنگناتی پھواروں میں بھیگنے
اے کاش کویٔ ہو جو مرے ساتھ چل پڑے

دینا تھا اُس کا ساتھ مجھے ، فرض تھا مرا
وہ بھی تو سارے جگ سے لڑا تھا مرے لیۓ

دیکھا نہ ہم مڑُ کے اُسے پھر تمام عمر
بس ایک پل کو رُک کے لگا تھا جو سوچنے

پتھرا گئی تھی جِس کی نظر اِنتظار میں
کرتا بھی کیا وہ شخص بھلا لے کے آئینے

منزل کی جستجو نے نہ رُکنے دیا کہیں
ٹھکراۓ ہم نے راہ میں جِتنے مقام تھے

اے کاش پھر سے لوٹ کے آئیں خوشی کے دِن
جاگے تمہارے دِل میں محبت مرے لیۓ

Rate it:
Views: 543
25 Jan, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL