پھولوں کے گہنے دیجئے

Poet: Fazlul Hasan By: F.H.Siddiqui, Lucknow

 دل کی باتیں دل میں رہنے دیجئے
آج بس ان کو ہی کہنے دیجئے

دھلتے ہیں اشک ندامت سے گنا ہ
جھرنے یہ آنکھوں سے بہنے دیجئے

آپ کی ہمدردیوں کا شکر یہ
میرا غم ہے مجھ کو سہنے دیجئے

کب تلک ماریں گے ہم اپنا ضمیر
روکئے مت سچ کو کہنے دیجئے

ہار کانٹوں کا وہ دیتے ہیں تو کیا
آپ انھیں پھولوں کے گہنے دیجئے

چنئے گا نفرت کی اینٹیں کب تلک
آج یہ دیوار ڈھہنے دیجئے

پیار کیا ہے آپ کیا جانیں حسن
چھوڑئے اب اور رہنے دیجئے

Rate it:
Views: 531
01 Oct, 2012
More Life Poetry