پھول تتلی اور ہوا
Poet: ZIA ULLAH TAHIR By: ZIA ULLAH TAHIR, ISLAMABADپھول تتلی اور ہوا
ایک خدا اور میں تنہا
پوچھوں کس سے اپنی بات
چندہ تو ہی کچھ بتا
بہرے اندھے گونگے لوگ
سارے مجھ سے ہیں خفا
کہتا پھروں میں لوگوں سے
کر دو معاف میری خطا
ریت کا گھر اور سمندر
بچا لو اسے بہر خدا
تیز ہوا اور ظالم رات
دیکھو جلتا ہے وہ دیا
چاہنے کی دیکھ لو مجھے
کیسی ملی ہے سزا
محفل گانے سارے اس کے
میرے لئے اک ظالم صحرا
عالم نفسا نفسی کا
لاش اپنی خود اٹھا
کچھ خبر ہے نہیں مجھے
کیا سنا اور کیا کہا
بے سود گلے شکوے سارے
طاہر اب چپ کر جا
More Sad Poetry






