پھول
Poet: رفیع خان By: Rafi khan, Peshawarخدا نے پھول پیدا کیے
تاکہ زندگی میں رنگوں کا امتزاج رہے
اور دنیا کا ہر ذی روح خوشبوؤں سے معطر
آزاد ہواؤں میں سانس لے سکے
خدا نے پھول پیدا کیے
تاکہ دنیا میں محبت کی حکمرانی ہو
اور انسان ایک دوسرے کو چاہ کر
پرمسرت زندگی گزار سکے
خدا نے پھول پیدا کیے
تاکہ شاعر ان سے خوبصورتی اور نزاکت مستعار لے کر
رومانوی نظمیں تخلیق کرسکے
اور شاید
خدا نے پھول اسلئے بھی پیدا کیے
تاکہ میں ان سے تمہاری مہین کلائیوں
اور خمدار سیاہ زلفوں کے لئے
دلکش گجرے بنا سکوں
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






