پیار اب تم کو مرے ساتھ اگر ہو جائے
زندگی میری خوشی سے ہی بسر ہوجائے
ان کی یادوں کے دیے روز جلاتا ہوں میں
خوش نصیبی ہوگی دیدار اگر ہوجائے
عشرتِ دل ہو تمناؤں میں پارہ ایسے
دل میں بس تڑپ رہے ریش جگر ہوجائے
مانگتا روز دعائیں ہوں صدا خوش وہ رہے
کاش ایسا ہو دعاؤں میں اثر ہو جائے
سوز ہجراں میں گزر زیست رہی ہے میری
ہجر کی رات کٹے اور سحر ہو جائے
جی رہا ہوں میں بنا یار کے کیسے شہزاد
حال میرے پہ کبھی ان کی نظر ہو جائے