پیار کو پانے والا

Poet: Ahsan Changezi By: Ahsan Changezi, karachi

وہ میرا یار میرے پیار کو پانے والا
وہ چپکے چپکے میرے خواب میں آنے والا

زمانے بھر کے غموں کو اتار کے خود میں
میری آنکھوں میں نئی خوشیاں سجانے والا

نجانے کتنے ہی طوفان میں لٹ کر تنہاں
وہ نہتا میرے آنگن کو بچانے والا

وہ اپنی سسکیوں آہوں کو بنا کر نغمہ
میرے کانوں میں ترنم سے سنانے والا

میری ہی جیت میں کرتا تھا مسلسل محنت
وہ اپنے آپ کو مجھ ہی سے ہرانے والا

چاک کر کے میرے سینے میرے دل دھڑکن کو
وہ میری روح میری رگ رگ میں سمانے والا

بڑے آرام سے سویا ہے کفن میں احسن
مجھے دکھ درد کے جیون سے جگانے والا
 

Rate it:
Views: 678
15 Sep, 2008
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL