بعد از موت زندگی چاہتا ہوں
ایام کفر میں بندگی چاہتا ہوں
تری دید سے کھلتی ہیں آنکھیں
ترا قرب تری دوستی چاھتا ہوں
ہےمیرا جینا مرنا تیر ے نام
عاشق نہیں پر عاشقی چاھتا ہوں
تاریکیوں میں کٹا یہ سفرِ حیات
گوشہِ آخری میں روشنی چاھتا ہوں
ایک چہرے پہ سجائے کئی چہرے
اتار غرض کے حجاب سادگی چاھتا ہوں
صحرا سے آیا ہوں ترے میخانے میں
ان پیاسے لبوں پہ نمی چاھتا ہوں