پینے دیا مُجھے

Poet: رشید حسرت By: رشید حسرت, کوئٹہ

مرنے دیا مُجھے، نہ ہی جِینے دِیا مُجھے
بانٹا تھا جِس کا، درد اُسی نے دِیا مُجھے

میں جِس مقام پر تھا وہِیں پر کھڑا رہا
لُوٹا مُجھے کِسی نے، کِسی نے دِیا مُجھے

فصلِ خُلوص بو کے تو دیکھو مِرے عزِیزِ
مَیں نے دِیا ہے سبکو، سبھی نے دِیا مُجھے

مُجھ کو عزِیز یہ ہے، اِسے مَیں عزِیز ہُوں
خُوں میں بہے ہے درد کہ پِی نے دِیا مُجھے

دامن سِیا ہے چاکِ گریباں بھی سی لِیا
ضِد پر تھا دِل نے چاک نہ سِینے دِیا مُجھے

ہنسنے کا فن ہے پاس تو کیوں ہار مان لُوں
یہ گُر اُمید آپ ہی کی نے دِیا مُجھے

ہوتی ہیں بات بات پہ آنکھیں جو تر مِری
احساس ایسا دِل کی لگی نے دِیا مُجھے

جِس نے جہاں بھی چاہا نوازا حُضُور نے
اِنعام، مُجھ کو لا کے مدِینے، دِیا مُجھے

حسرتؔ شہد بھی نوچ کے ہونٹوں سے لے گیا
کب زہر اُس نے شوق سے پِینے دِیا مُجھے

Rate it:
Views: 404
03 May, 2023
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL