کھلیں گے لب یہ ہمارے تو ان کو سی لیں گے اداسیوں کو مقدر بنا کے جی لیں گے زہر جو ہم کو ملے گا وفا کی راہوں میں لگے گی دیر نہ ہم مسکرا کے پی لیں گے